وزیر اعظم نریندر مودی پروجیکٹوں اور ان کے پریزنٹیشنز کو لے کر سخت مانے
جاتے ہیں۔ اس کی مثال متعدد سیکرٹریوں کی ایک میٹنگ میں بھی دیکھنے کو ملی۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق گزشتہ ہفتے سیکرٹریوں کے ساتھ ہوئی ایک
میٹنگ میں نریندر مودی پریزنٹیشنز سے ناخوش نظر آئے۔ وزیر اعظم نے
سکریٹریوں کو پریزنٹیشنز پر اور کام کرنے اور اسے دوبارہ بنانے کی ہدایت
دی۔ وہیں سیکرٹریوں کے ساتھ ایک دوسری میٹنگ میں وزیر اعظم اس قدر ناراض
ہوئے کہ پریزنٹیشنز درمیان میں ہی چھوڑ کر چل دئے۔ اخبار کے مطابق وزیر اعظم مودی کا یوں درمیان میں پریزنٹیشنز چھوڑ کر چلے
جانا سیکرٹریوں کے لئے نئی بات تھی۔ اس سے پہلے مودی ہمیشہ
پریزنٹیشنز کے
آخر تک موجود رہتے تھے۔ پی ایم تمام افسران اور سیکرٹریز کی باتوں کو سن کر
اپنی رائے ظاہر کرتے تھے۔ لیکن اس بار حکام کے رویے نے انہیں سخت قدم
اٹھانے پر مجبور کر دیا۔ پہلی میٹنگ زراعت اور اس سے منسلک محکمہ کے حکام کے ساتھ تھی جس میں پی ایم
کی ناراضگی سامنے آئی۔ جبکہ گزشتہ ہفتے ان کی صحت، حفظان صحت اور شہری
ترقی کے سیکرٹریوں کے ساتھ میٹنگ میں وہ اکھڑ گئے اور درمیان میٹنگ سے ہی
چلے گئے۔ پی ایم مودی نے اپنے اس اقدام سے سکریٹریوں کو صاف اشارہ دے دیا ہے کہ وہ
ان کے رویے سے خوش نہیں ہیں۔ خبر کے مطابق انہوں نے تمام سکریٹریوں کو
کاموں میں بہتری لانے کی ہدایت دی اور کہا کہ لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے
گی۔